Type a search term to find related articles by LIMS subject matter experts gathered from the most trusted and dynamic collaboration tools in the laboratory informatics industry.
البرٹا کینیڈا کا ایک زرعی صوبہ ہے۔ اسے صوبے کا درجہ یکم ستمبر 1905ء میں ملا۔
البرٹا مغربی کینیڈا میں واقع ہے اور اس کے آس پاس مغرب کی طرف برٹش کولمبیا، مشرق میں ساسکچیوان، شمال میں نارتھ ویسٹ ٹیریٹوری اور جنوب میں امریکی ریاست مونٹانا موجود ہیں۔ البرٹا ان تین کینیڈین صوبوں میں سے ایک ہے جن کی سرحدیں صرف ایک امریکی ریاست سے ملتی ہیں۔ دوسرے دو صوبے یوکون اور نیو برنزوک ہیں۔ ساسکچیوان اور البرٹا دونوں ہی کی سرحدیں سمندر سے نہیں ملتیں۔
البرٹا کا صدر مقام ایڈمنٹن ہے جو صوبے کی جغرافیائی مرکز سے تھوڑا سا جنوب میں ہے۔ اس سے تین سو کلومیٹر جنوب میں کیلگری کا مشہور شہر آباد ہے۔ کیلگری البرٹا کا سب سے بڑا شہر اور کینیڈا کے اہم تجارتی مراکز میں سے ایک ہے۔ ایڈمنٹن کینیڈا کے تیل کی صفائی اور دوسری شمالی صنعتوں کا مرکز ہے۔ موجودہ اندازوں کے مطابق ان دونوں شہروں کی آبادی دس لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔ دوسرے بڑے شہروں میں ریڈ ڈئیر، لتھ برج، میڈیسن ہٹ، فورٹ مکمری، گرانڈ پریری، کیمروز، لائڈز منسٹر، بروکس، وٹاسکیون، بینف، کولڈ لیک اور جیسپر ہیں۔
14 دسمبر 2006ء سے اب تک صوبے کے پریمئر آنر ایبل ایڈ سٹیلمیچ ہیں جن کا تعلق پروگریسو کنزرویٹوز سے ہے۔
البرٹا کا نام پرنسس لوئز کیرولن البرٹا کے نام پر رکھا گیا ہے جو 1848ء سے 1939ء تک بقید حیات رہیں۔ یہ ملکہ وکٹوریا اور پرنس البرٹ کی بیٹی تھیں۔ پرنسس لوئز مارکوس آف لورن کی بیوی تھیں جو 1878 تا 1883 تک کینیڈا کے گورنر جنرل تھے۔ کیرولن کی بستی اور ماؤنٹ البرٹا کو انہی شہزادی کے نام پر رکھا گیا ہے۔
البرٹا مغربی کینیڈا میں واقع ہے اور اس کا کل رقبہ 661848 مربع کلومیٹر ہے۔ یہ علاقہ ٹیکساس سے پانچ فیصد کم اور فرانس کے کل رقبے سے بیس فیصد زیادہ ہے۔ اس لیے کیوبیک، اونٹاریو اور برٹش کولمبیا کے بعد یہ کینیڈا کا چوتھا بڑا صوبہ کہلاتا ہے۔ جنوب میں صوبے کی سرحدیں امریکی ریاست مونٹانا سے، شمال میں نارتھ ویسٹ ریاست سے، مشرق میں ساسکچیوان سے اور مغرب میں برٹش کولمبیا سے ملتی ہیں۔
جنوب مشرقی علاقے کے سوا صوبے میں پانی کی کثرت ہے۔ البرٹا اپنے بے شمار دریاؤں اور جھیلوں کی وجہ سے مشہور ہے جہاں تیراکی، واٹر سکی اینگ اور مچھلی کا شکار کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ دیگر آبی کھیل بھی کھیلے جا سکتے ہیں۔ یہاں تین بڑی جھیلیں ہیں اور 260 مربع کلومیٹر سے چھوٹی بے شمار جھیلیں ہیں۔ جھیل اتھابسکا کا 7898 مربع کلومیٹر جتنا حصہ ساسکچیوان میں موجود ہے۔ جھیل کلائیر کا رقبہ 1436 مربع کلومیٹر ہے اور یہ جھیل اتھابسکا کے مغرب میں موجود ہے۔ یہ جھیل وڈ بفیلو نیشنل پارک میں واقع ہے۔ لیسر سلیو جھیل 1168 مربع کلومیٹر پر محیط ہے اور ایڈمنٹ کے شمال مغرب میں واقع ہے۔ البرٹا کا سب سے لمبا دریا دریائے اتھابسکا ہے جو 1538 کلومیٹر طویل ہے۔ یہ دریا برٹش کولمبیا کے منجمد علاقے سے نکل کر راکی پہاڑوں سے ہوتا ہوا جھیل اتھابسکا میں جا گرتا ہے۔
البرٹا کا صدر مقام ایڈمنٹن ہے اور صوبے کے وسط سے تھوڑا سا جنوب میں ہے۔ یہاں کینیڈا کی زیادہ تر تیل کی صفائی کی ریفائنریاں موجود ہیں۔ کینیڈا کے سب سے بڑے تیل کے ذخائر بھی یہاں نزدیک ہی موجود ہیں۔ ایڈمنٹن کینیڈا کا سب سے بڑا شمالی شہر ہے۔ اس کے علاوہ یہ شمالی کینیڈا میں تعمیر و ترقی کے لیے راستے کا کام دیتا ہے۔ البرٹا کا ایک اور بڑا شہر کیلگری ایڈمنٹن سے 240 کلومیٹر جنوب میں واقع ہے۔ اس کے چاروں طرف رینچوں کی کثرت ہے۔ صوبے کی 75 فیصد آبادی کیلگری ایڈمنٹن کی راہداری میں ان دونوں شہروں کے درمیان آباد ہے۔
صوبے کی شمالی نصف کا زیادہ تر حصہ بوریل جنگلات سے بھرا ہوا ہے جبکہ راکی پہاڑی سلسلے کی جنوب مغربی حدوں پر زیادہ تر جنگلات موجود ہیں۔ جنوبی کونا زرعی حوالے سے اہم ہے۔
البرٹا کی بنجر زمینیں جنوب مشرق میں ہیں جہاں ریڈ ڈئیر دریا پریری اور فارم لینڈ کے درمیان سے گذرتا ہے۔ دریا کے بہاؤ کی وجہ سے یہاں بے شمار کھائیاں اور عجیب و غریب کٹاؤ پیدا ہو گئے ہیں۔
کینیڈا میں البرٹا اور ساسکچیوان ہی وہ دو صوبے ہیں جن کی سرحدیں کسی سمندر سے نہیں ملتیں۔
البرٹا کا موسم کچھ اس طرح کا ہے کہ یہاں گرمیوں میں سخت گرمی اور سردیوں میں سخت سردی پڑتی ہے۔ شمال میں قطب شمالی تک یہ صوبہ کھلا ہوا ہے جس کی وجہ سے یہاں کی سردیاں بہت سرد ہو جاتی ہیں۔ ہواؤں کے رخ میں تبدیلی کی وجہ سے یہاں کا درجہ حرارت اچانک بدل جاتا ہے۔ سردیوں میں کم از کم درجہ حرارت منفی 54 ڈگری سینٹی گریڈ شمال میں اور منفی 46 ڈگری سینٹی گریڈ جنوب میں ریکارڈ کیا گیا ہے۔ گرمیوں میں پہاڑوں پر زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 32 ڈگری اور میدانوں میں 40 ڈگری تک پہنچ جاتا ہے۔
چونکہ البرٹا شمال سے جنوب میں 1200 کلومیٹر طویل ہے، اس لیے اس کا موسم اسی حساب سے تبدیل ہوتا رہتا ہے۔ جنوری کے مہینے میں جنوب میں اوسط درجہ حرارت منفی 8 ڈگری اور شمال میں منفی 24 ڈگری رہتا ہے جبکہ جولائی میں جنوب کا درجہ حرارت 20 ڈگری اور شمال کا 16 ڈگری رہتا ہے۔ جنوب مغرب میں موسم راکی پہاڑوں کی وجہ سے بہت فرق ہوتا ہے۔ ان پہاڑوں کی وجہ سے زیادہ تر مغربی ہوائیں یہاں پہنچنے سے قبل ہی بارشیں پیدا کر دیتی ہیں۔ صوبے کے شمالی محل وقوع اور سمندر سے دوری کی وجہ سے یہاں کا موسم معتدل نہیں ہوتا۔ یہاں جنوب میں سالانہ بارش کی مقدار 12 انچ اور شمال میں 18 انچ ہے۔ پہاڑی سلسلے کے دامن میں بارش 24 انچ سالانہ تک ہوتی ہے۔ گرمیوں میں راکی پہاڑی سلسلے کی وادیوں میں دن کا اوسط درجہ حرارت 21 ڈگری کے قریب اور جنوب مشرقی خشک حصے میں 30 ڈگری تک رہتا ہے۔ جنوب اور وسط مشرقی حصوں میں بارانی موسم رہتا ہے جو کئی کئی سال تک جاری رہ سکتا ہے۔ تاہم یہاں کثرت سے بارشیں بھی ہو سکتی ہیں۔ البرٹا میں سورج زیادہ چمکتا ہے۔ یہاں سالانہ 1900 تا 2500 گھنٹے سورج کی روشنی رہتی ہے۔ شمالی البرٹا میں گرمیوں میں سورج اٹھارہ گھنٹے روزانہ چمکتا ہے۔
جنوب مغربی البرٹا میں سردیوں کے دوران اچانک موسم تبدیل ہو جاتا ہے۔ ایسا تب ہوتا ہے جب گرم اور خشک چنیوک ہوائیں پہاڑوں سے چلتی ہیں جن کی وجہ سے کئی کئی دن تک درجہ حرارت سردیوں میں نقطہ انجماد سے اوپر رہ سکتا ہے۔ ایک بار پنچر کی کھائی میں انہی ہواؤں کی وجہ سے ایک گھنٹے میں درجہ حرارت منفی اٹھارہ اعشاریہ نو سے بدل کر تین اعشاریہ تین ڈگری ہو گیا۔ لتھ برج کے آس پاس کا علاقہ ان چینیوک ہواؤں سے زیادہ متائثر ہوتا ہے۔ یہاں سالانہ تیس سے پینتیس دن تک یہ ہوائیں رہتی ہیں۔ کیلگری میں کرسمس کے وقت برف کی موجودگی کا امکان 59 فیصد ہوتا ہے۔
شمالی البرٹا زیادہ تر بوریل جنگلات سے گھرا ہوا ہے اور یہاں سب آرکٹک موسم کی وجہ سے جنوب کی نسبت کم دن ایسے ہوتے ہیں جن میں یہاں کا درجہ حرارت صفر سے زیادہ ہو۔ جنوبی البرٹا کا موسم نیم بارانی ہوتا ہے کیونکہ یہاں پانی کی طلب اس کی رسد سے زیادہ ہی رہتی ہے۔ جنوب مشرقی کونے کو جسے پالسیر کی تکون کہا جاتا ہے، زیادہ سخت گرمیاں اور کم بارش ہوتی ہے۔ اس وجہ سے یہاں فصلوں کے پکنے میں اکثر مسئلہ رہتا ہے اور یہ علاقہ وقتاً فوقتاً شدید قحط سالی کا شکار بھی ہوتا رہتا ہے۔ مغربی البرٹا پہاڑوں کے سائے میں ہے اور وہاں درجہ حرارت نسبتاً معتدل رہتے ہیں۔ وسطی اور شمال مغربی حصوں دریائے پیس بہتا ہے جس کے ساتھ ساتھ اسپن پارک لینڈ موجود ہے۔ جنوبی اونٹاریو کے بعد وسطی البرٹا ہی کینیڈا کا وہ حصہ ہے جہاں ٹارنیڈو آتے ہیں۔ گرمیوں میں یہاں طوفان بھی آتے ہیں جن میں سے کچھ کی نوعیت شدید ہوتی ہے۔ کیلگری اور ایڈمنٹن کی راہدری میں یہ طوفان زیادہ ہوتے ہیں۔ یہاں کینیڈا میں سب سے زیادہ ژالہ باری ہوتی ہے۔
البرٹا کا صوبہ 53 ڈگری شمال تک ہڈسن بے کمپنی کے وقت سے رپرٹس لینڈ کا حصہ تھا۔ شمال مغرب میں فرانسیسی کی 1731 میں آمد اور زرعی صوبوں میں آباد کاری کے بعد مختلف کمیونیٹیز پیدا ہوئیں۔ ان میں سے فورٹ لا جونکوئیر آج کے کیلگری کی جگہ 1752 میں بنایا گیا۔ نارتھ ویسٹ کمپنی آف مانٹریال نے ہڈسن بے کمپنی کی آمد سے قبل ہی البرٹا کی سرزمین کا شمالی حصہ اپنے قبضے میں لے لیا۔ اتھابسکا علاقے کا پہلا مہم جو پیٹر پانڈ تھا جس نے نارتھ ویسٹ کمپنی آف مانٹریال کی طرف سے اتھابسکا کا قلعہ تعمیر کیا۔ روڈرک میکنزی نے چپی وائن کا قلعہ 1788 میں تعمیر کیا۔ ان کے کزن سر الیگزنڈر میکنزی نے شمالی ساسکچیوان دریا کے ساتھ ساتھ چل کر ایڈمنٹن کے شمال تک اس کو دیکھا۔ پھر یہاں سے اتھابسکا دریا کے ساتھ ساتھ چل کر اس کے اتھابسکا جھیل میں گرنے کے مقام کا مشاہدہ کیا۔ پھر انھوں نے اس عظیم دریا کا دہانہ دریافت کیا جوان کے نام پر دریائے میکنزی کہلاتا ہے۔ یہ دریا آگے چل کر آرکٹک سمندر میں گرتا ہے۔ جھیل اتھابسکا واپس آتے ہوئے انہو ں نے دریائے پیس کا پیچھا کیا اور پیسیفک سمندر تک جا پہنچے۔ اس طرح وہ میکسیکو کے شمال میں امریکی براعظم کو عبور کرنے والے پہلے سفید فام بنے۔
البرٹا کا ضلع 1882 میں نارتھ ویسٹ ریاست کے حصے کے طور پربنایا گیا۔ جوں جوں آبادی بڑھتی گئی، مقامی نمائندوں کی تعداد نارتھ ویسٹ ریاست کی مقننہ میں بڑھتی گئی۔ خود مختاری کی ایک لمبی مہم کے بعد 1905 میں البرٹا کے ضلع کے رقبے کو بڑھا کر صوبہ بنا دیا گیا۔ الیگزنڈر کیمرون ردرفورڈ پہلے پریمئر بنے۔
البرٹا میں حالیہ سالوں میں آبادی کافی بڑھی ہے۔ 2003 اور 2004 کے دوران صوبے میں شرح پیدائش زیادہ رہی اور یہاں ہجرت کی شرح بھی زیادہ تھی۔ 81 فیصد آبادی شہروں میں رہتی ہے اور 19 فیصد دیہات میں رہتے ہیں۔ کیلگری ایڈمنٹن راہداری میں سب سے زیادہ شہر آباد ہیں۔ یہ کینیڈا کے گنجان آباد ترین علاقوں میں سے ایک ہے۔ موجودہ تاریخ میں البرٹا کے اکثر شہروں میں تیزی سے آبادی بڑھی ہے۔ پچھلی صدی میں البرٹا کی آبادی 1901 میں 73022 تھی جو 2001 میں بڑھ کر 2974807 اور پھر 2006 میں 3290350 ہو گئی۔
2006 کی مردم شماری سے پتہ چلا کہ انگریزی زبان تقریباً 80 فیصد البرٹن لوگوں کی مادری زبان ہے۔ دوسری بڑی زبانوں میں چینی کل آبادی کا تین فیصد ہیں۔ جرمن افراد اڑھائی فیصد سے زیادہ، فرانسیسی تقریباً دو فیصدہیں۔ پنجابی بولنے والے ایک اعشاریہ تیرہ فیصد، تگالگ زبان بولے والے تقریباً ایک فیصد ہیں۔ دیگر زبانوں میں یوکرائینی، ہسپانوی، پولش، عربی، ولندیزی اور ویتنامی ہیں تاہم ہر زبان کے بولنے والے ایک فیصد سے بھی کم باشندے ہیں۔ مقامی زبانوں میں سب سے زیادہ بڑی زبان کری ہے۔ دیگر زبانوں میں اطالوی، اردو، کورین، ہندی، فارسی، پرتگالی اور ہنگری ہیں۔
اگرچہ البرٹا میں انگریز النسل افراد کی اکثریت ہے پھر بھی یہاں دیگر قوموں کی بھی کمی نہیں۔ کینیڈا کے دیگر حصوں کی طرح یہاں بھی زیادہ تر مہاجرین سکاٹ لینڈ، آئرلینڈ اور ویلز سے آئے تھے۔ اسی طرح یورپ کے دیگر حصوں سے بھی مثلاً جرمن، فرانسیسی، یوکرائنی اور سکینیڈے نیوین بھی آئے۔ کینیڈا کے اعداد و شمار کے محکمے کے مطابق البرٹا مغربی کینیڈا میں مینی ٹوبہ کے بعد فرانسیسیوں کا دوسرا بڑا مرکز ہے جو دو فیصد ہیں۔ فرانسیسی افراد صوبے کے شمال مغرب اور وسط میں رہتے ہیں۔ 2001 کی مردم شماری کے مطابق صوبے میں چار فیصد چینی بھی آباد ہیں۔ ایڈمنٹن اور کیلگری میں شروع سے چائنا ٹاؤن آباد ہیں۔ کیلگری میں کینیڈا کی تیسری بڑی چینی آبادی رہتی ہے۔ چینیوں کی یہاں آمد 1880 کی دہائی میں ریل کے راستے کی تعمیر کے دوران شروع ہوئی تھی۔ مقامی النسل افراد کل آبادی کا محض تین فیصد ہیں۔
انگریز النسل افراد میں سکاٹ لینڈ کے باشندوں کا جگہوں کے نام رکھنے پر گہرا اثر ہے۔ مثلاً ان میں کیلگری، ائیر ڈرائی، کین مور اور بینف اہم ہیں۔
2001 کی مردم شماری کے مطابق یہاں کا سب سے بڑا مذہبی گروہ رومن کیتھولک افراد کا ہے۔ یہ کل آبادی کا چوتھائی ہیں۔ البرٹا میں لادین افراد کی تعداد برٹش کولمبیا کے بعد سب سے زیادہ ہے جو کل آبادی کا تئیس فیصد ہیں۔ بقیہ میں ساڑھے تیرہ فیصد خود کو یونائٹڈ چرچ آف کینیڈا کے پیروکار بتاتے ہیں۔ تقریباً چھ فیصد افراد اینجلیکن ہیں۔ لوتھیرین فرقے کے افراد پانچ فیصد سے کچھ کم ہیں۔ بیپٹسٹ افراد کی تعداد اڑھائی فیصد ہے۔ دیگر مذاہب میں سے کوئی بھی مذہب دو فیصد یا اس سے زیادہ نہیں۔
البرٹا میں مورمن فرقے سے تعلق رکھنے والے افراد صوبے کے انتہائی جنوب میں آباد ہیں اور کل آبادی کا تقریباً پونے دو فیصد حصہ بنتے ہیں۔
مسلمان، سکھ اور ہندو بھی البرٹا میں آباد ہیں۔ مسلمانوں کی تعداد تقریباً پونے دو فیصد ہے سکھ کل آبادی کا اعشاریہ آٹھ فیصد جبکہ ہندو نصف فیصد ہیں۔ ان میں زیادہ تر افراد حال ہی میں کینیڈا میں ہجرت کر کے آئے ہیں۔ شمالی امریکا کی سب سے پرانی مسجد البرٹا ہی میں ہے۔
البرٹا کی کل آبادی کا اعشاریہ چار فیصد حصہ یہودیوں پر مشتمل ہے۔ البرٹا کے تیرہ ہزار یہودیوں میں سے ساڑھے سات ہزار کیلگری اور پانچ ہزار ایڈمنٹن میں رہتے ہیں۔
البرٹا کی معیشت کینیڈا کی مضبوط ترین معیشتوں میں سے ایک ہے۔ اس کا زیادہ تر انحصار خام تیل اور کسی حد تک زراعت اور ٹیکنالوجی پر ہے۔ 2007 میں فی کس آمدنی کینیڈا کے کسی بھی دوسرے صوبے سے زیادہ تھی یعنی 74825 کینیڈین ڈالر تھی۔ قومی اوسط سے یہ اکسٹھ فیصد زیادہ اور اٹلانٹک صوبوں میں سے اکثر کی آمدنی سے دوگنی زیادہ تھی۔ 2006 کی مردم شماری سے پتہ چلتا ہے کہ البرٹا میں ٹیکسوں کی ادائیگی کے بعد ہونے والی خاندان کی کل آمدنی 70986 کینیڈین ڈالر سالانہ تھی۔
کیلگری ایڈمنٹن راہداری البرٹا کا سب سے زیادہ آباد علاقہ ہے اور یہ کینیڈا کے گنجان آباد ترین علاقوں میں سے ایک ہے۔ یہ علاقہ تقریباً چار سو کلومیٹر شمالاً جنوباً پھیلا ہوا ہے۔ 2001 میں اس راہداری کی کل ابادی اکیس لاکھ پچاس ہزار تھی جو صوبے کی کل آبادی کا بہتر فیصد ہے۔ یہ علاقہ ملک کے ان علاقوں میں سے ایک ہے جو انتہائی تیز رفتاری سے ترقی کر رہے ہیں۔ فریزر انسٹی ٹیوٹ کے مطابق البرٹا میں معاشی آزادی بہتر لیول پر ہے۔ یہ کینیڈا کے آزاد ترین معاشی علاقوں میں سے ایک ہے اور اسے امریکا اور کینیڈا میں دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ فری اکانومی کا درجہ دیا گیا ہے۔
البرٹا خام تیل، مصنوعی خام تیل اور قدرتی گیس کا ملک کا سب سے بڑا پیدا کنندہ ہے۔ البرٹا دنیا کا دوسرا بڑا قدرتی گیس کا برآمد کنندہ ہے اور چوتھا بڑا پیدا کنندہ ہے۔ شمالی امریکا کے دو بڑے تیل کی پیداوار کے مراکز وسطی اور شمال وسطی البرٹا میں ہی ہیں۔ البرٹا کی تیل صاف کرنے والی ریفائنریاں پیٹرو کیمیکل کی صنعتوں کے لیے خام مال مہیا کرتی ہیں۔
اتھا بسکا کی تیل والی زمینوں میں موجود مصنوعی تیل کی مقدار باقی دنیا میں موجود تیل کی مقدار کے تقریباً برابر ہے۔ اس کا تخمینہ ایک اعشاریہ چھ ٹریلین یرل یعنی 254 مربع کلومیٹر لگایا گیا ہے۔ تیل نکالنے کے نئے طریقوں جیسا کہ سٹیم اسسٹڈ گریویٹی ڈرینج جو البرٹا ہی میں بنایا گیا، کی مدد سے بیٹومین اور مصنوعی خام تیل کو عام تیل کی قیمت پر نکالا جاتا ہے۔ بہت ساری کمپنیاں روایتی سٹرپ مائننگ اور غیر روایتی جیسا کہ درج بالا طریقہ استعمال کرتے ہئوے بیٹومین نکالتی ہیں۔ موجودہ ٹیکنالوجی اور موجودہ قیمتوں کے مطابق 315 ارب بیرل یعنی 50 مکعب کلومیٹر جتنی بیٹومین نکالی جا سکتی ہے۔ فورٹ میکمری جو کینیڈا کے تیزی سے ترقی کرتے ہوئے شہروں میں سے ایک ہے، حالیہ برسوں میں بہت پھیل گی اہے کیونکہ یہاں بہت ساری بڑی بڑی کارپوریشینیں موجود ہیں جو تیل کی پیداوار سے متعلق ہیں۔ 2006 کے اواخر تک البرٹا میں تیل کی صنعت میں سو ارب ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری ہو چکی ہے۔ یہ سرمایہ کاری ان منصوبوں پر ہوئی ہے جن کی تعمیر پر یا تو کام جاری ہے یا پھر وہ ابھی منصوبہ بندی کے مراحل میں ہیں۔
تیل کی قیمت بھی یہاں سے تیل کی پیداوار کی اہم وجہ ہے۔ 2003 سے اب تک تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے یہاں سے تیل نکالنا اب فائدہ مند بن چکا ہے۔ ماضی میں کم قیمتوں کی وجہ سے یہ کم منافع دیتا تھا یا بعض اوقات نقصان بھی اٹھانا پڑ جاتا تھا۔
صوبائی حکومت کی طرف سے خصوصی توجہ اور امداد کے باعث البرٹا میں کئی ہائی ٹیک صنعتیں قائم ہو چکی ہیں جن میں ایل سی ڈی سسٹم شامل ہیں۔ بڑھتی ہوئی معیشت کے ساتھ ساتھ البرٹا میں بہت سارے معاشی ادارے بھی ہیں جو شہری اور ذاتی فنڈوں کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔
صوبے کی معیشت میں زراعت کی بہت اہمیت ہے۔ صوبے میں تیس لاکھ سے زیادہ مویشی ہیں اور البرٹا کا بڑا گوشت دنیا بھر کی منڈیوں میں مشہور ہے۔ کینیڈا کے بڑے گوشت کی پیداوار میں تقریباً نصف البرٹا ہی میں تیار ہوتا ہے۔ البرٹا جنگلی بھینسوں کی پیداوار کا بھی سب سے بڑا مرکز ہے۔ اون کے لیے بھیڑوں اور چھوٹے گوشت کی ترقی کے لیے بھی کام جاری ہے۔ گندم اور کینولہ کی فصلیں بنیادی اہمیت رکھتی ہیں۔ البرٹا موسم بہار میں گندم کی پیداوار کے لیے مشہور ہے۔ یہاں دوسرے اقسام کے غلے بھی پیدا ہوتے ہیں۔ یہاں کی زیادہ تر فارمنگ ڈرائی لینڈ فارمنگ ہوتی ہے۔ یہاں اکثر فصلیں وقفہ دے کر پیدا کی جاتی ہیں۔ مسلسل پیداور کا رحجان بڑھتا جا رہا ہے۔ اس سے زیادہ منافع اور زمین کا کم کٹاؤ ہوتا ہے۔ صوبے بھر میں غلے کے ایلی ویٹرگم ہوتے جا رہے ہیں کیونکہ ریل کا ٹریک ختم ہو رہا ہے۔ کسان زیادہ تر فصلیں ٹرکوں پر لاد کر مرکزی مقام تک لے جاتے ہیں۔
البرٹا میں شہد کی مکھیوں کی پیدوار بھی سب سے زیادہ ہے۔ جنوبی علاقوں میں سردیوں میں مکھی پال مکھیوں کو خصوصی کمروں میں رکھتے ہیں اور گرمیوں میں انھیں شمال کی طرف دریائے پیس کی وادی میں لے جاتے ہیں۔ یہاں موسم گرما مختصر ہوتا ہے لیکن دن لمبے ہونے کی وجہ سے شہد زیادہ جمع ہوتی ہے۔ یہاں کلوور اور فائر ویڈ کے پھولوں سے شہد پیدا کرتے ہیں۔ مخلوط کینولے کو شہد کی مکھیوں سے پولی نیشن کی ضرورت ہوتی ہے۔
شمال میں نرم لکڑی کے بے شمار جنگلات کی وجہ سے البرٹا میں لمبر، او ایس بی اور پلائی وڈ کی پیدوار بہت زیادہ ہوتی ہے۔
بیسویں صدی کے آغاز سے ہی البرٹا سیاحت کے لیے مشہور ہے۔ یہاں سکی ائینگ، ہائیکنگ اور کیمپنگ، شاپنگ جیسا کہ ویسٹ ایڈمنٹن مال، کیلگری سٹیمپیڈ، آؤٹ ڈور میلے جیسا کہ دولت مشترکہ کے کھیل اور اولمپک کھیلیں اور دیگر برقی کھیل تماشے بھی لوگوں کو لبھاتے ہیں۔ یہاں کئی قدرتی جگہیں جیسا کہ ایلک آئی لینڈ نیشنل پارک، ووڈ بفیلو نینشل پارک اور کولمبیا آئس فیلڈ موجود ہیں۔
البرٹا کی معاشی ترقی کے محکمے کے مطابق ایڈمنٹن اور کیلگری میں ہر سال چالیس لاکھ سے زیادہ سیاح آتے ہیں۔ بینف، جیسپر اور راکی پہاڑوں پر تیس لاکھ سے زیادہ سیاح آتے ہیں۔ البرٹا کے راکی پہاڑوں میں دو مشہور سیاحتی مقامات موجود ہیں جن کے نام بینف نیشنل پارک اور جیسپر نیشنل پارک ہیں۔ ان دونوں پارکوں کو آئس فیلڈ پارک وے ملاتی ہے۔ بینف کیلگری سے 128 کلومیٹر دو مغرب میں ہائی وے 1 پر واقع ہے اور جیسپر ایڈمنٹ سے 366 کلومیٹر دور مغرب میں ییلو ہیڈ ہائی وے پر ہے۔ کینیڈا کی کل چودہ عالمی ثقافتی ورثے کی جگہوں میں سے پانچ البرٹا میں ہیں جن کے نام یہ ہیں : کینیڈین راکی پہاڑ، واٹرٹن گلیشئر انٹرنینشل پیس پارک، ووڈ بفیلو نیشنل پارک، ڈائنوسار پراونشنل پارک اور ہیڈ سمیشڈ ان بفیلو جمپ۔
ہر سال بارہ لاکھ سے زیادہ سیاح کیلگری کی دنیا بھر میں مشہور سٹیمپیڈ میں آتے ہیں۔ ایڈمنٹن یوکون کی سونے کی کانوں کی طرف جانے کا واحد راستہ ہے اور اس راستے سے گذرنے والے افراد کو کسی قسم کے خطرے یا تھکاوٹ کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔
ڈرم ہیلر نامی ایک جگہ تقریباً ساڑھے چھ لاکھ سیاحوں کو ہر سال اپنی طرف کھینچیتی ہے۔ ڈرم ہیلر جسے ڈائینو سارل کیپیٹل آف دی ورلڈ بھی کہا جاتا ہے، میں آثار قدیمہ کا عجائب گھر موجو دہے۔ جنگ کے سالوں میں یہاں اس علاقے سے کوئلہ بھی نکالا جاتا رہا ہے۔
شمال وسطی البرٹا میں واقع البرٹا پریری ریلوے ایگزرشنز سیاحوں میں مقبول جگہ ہے۔ اس میں دنیا کے گنے چنے چند سٹیم انجن کی مدد سے ٹرینیں چلائی جاتی ہیں جو خوبصورت پریری جگہوں سے گذرتی ہے۔ اس نظام میں ہر سال بیسیوں ہزار سیاح آتے ہیں۔
البرٹا سکی اور ہائیک کرنے والے سیاحوں کا خاص مرکز ہے۔ البرٹا میں کئی بین الاقوامی معیار کی سکی کی جگہیں ہیں جن میں سن شائن ولیج، لیک لوئز، مارمٹ بیسن، نارکوئے اور ناکیسکا اہم ہیں۔ دنیا بھر سے شکاری اور مچھلی کے شکاری یہاں البرٹا میں شکار اور مچھلی کے لیے آتے ہیں۔
صوبے کی سرکاری آمدنی کا زیادہ تر حصہ تیل، قدرتی گیس، بڑے گوشت، نرم لکڑی کے لمبر اور گندم پر ٹیکسوں سے وصول ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ تجارتی اور ذاتی آمدنی پر بھی ٹیکس ادا کرنا پڑتا ہے۔ جوئے نما کھیلوں کی آمدنی اور وفاقی حکومت کی طرف سے انفراسٹرکچر کے لیے دی جانے رقوم پر ٹیکس بھی اس کا ایک اہم حصہ ہے۔ البرٹا کے لوگوں کو کینیڈا بھر میں سب سے کم ٹیکس ادا کرنا پڑتا ہے۔ البرٹا میں میونسپلٹی اور اسکولوں کے اندر مقامی حکومتیں صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرتی ہیں۔
البرٹا میں 180000 کلومیٹر سے زیادہ لمبی شاہراہیں اور سڑکیں موجود ہیں جن میں سے 50000 کے قریب سڑکیں پختہ ہیں۔ شمالاًجنوباً اہم شاہراہ ہائی وے 2 ہے جو کارڈسٹن سے شروع ہو تی ہے۔ ہائی وے 4 جو بین الریاستی 15 کو آگے بڑھاتی ہے اور یہ امریکا تک رسائی کا اہم ترین اور مصروف ترین راستہ ہے۔ یہ کاؤٹس کی سرحد سے شرو ع ہو کر لیتھ برج پر جا کر ختم ہوتی ہے۔ ہائی وے 3 لیتھ برج کو فورٹ میک لیوڈ سے اور ہائی وے 4 کو ہائی و ے 2 سے ملاتی ہے۔ ہائی وے 2 شمال کو فورٹ میک لیوڈ، کیلگری، ریڈ ڈئیر اور ایڈمنٹن کو جاتی ہے پھر یہ دو حصوں میں تقسیم ہو جاتی ہے۔ کیلگری اور ایڈمنٹن کے درمیان ہائی وے 2 کا حصہ ملکہ الزبتھ دوم ہائی وے کہلاتا ہے۔ یہ نام ملکہ کی 2005 میں آمد کی یاد میں ہے۔ ایڈمنٹن کے بعد ایک شاخ شمال مغرب کو جاتی ہے جو ہائی وے 43 کہلاتی ہے اور دوسری ہائی وے 63 کہلاتی ہے جو شمال مشرق کو فورٹ میکمری کو جاتی ہے۔ یہ سڑک اتھابسکا کی آئل سینیڈز کو جاتی ہے۔ ائی وے 2 کے ساتھ دو اور بڑی سڑکیں بھی موجود ہیں جو ہائی وے 22 اور ہائی وے 21 ہیں۔ ہائی وے 22 ہائی وے 2 کے مغرب میں ہے جسے کاؤ بوائے ٹریل کہا جاتا ہے۔ ہائی وے 21 ہائی سے 2 کے مشرق میں ہے۔
البرٹا میں شرقاً غرباً دو اہم راستے ہیں۔ جنوبی راستہ جو ٹرانس کینیڈا ہائی وے سسٹم کا حصہ ہے، میڈیسن ہٹ کے نزدیک صوبے میں داخل ہوتا ہے اور مغرب کو چلتا ہوا کیلگری سے ہوتا ہوا بینف نیشنل پارک کے راستے صوبے سے آگے نکل جات اہے۔ دوسرا راستہ شمالی ہے جو ٹرانس کینیڈا نیٹ ورک کا حصہ ہے تاہم اسے ییلو ہیڈ ہائی وے یعنی ہائی وے 16 بھی کہا جاتا ہے۔ یہ راستہ لائڈز منسٹر، مشرقی البرٹا سے شروع ہو کر ایڈمنٹن سے ہوتا ہوا جیسپر نیشنل پارک کے راستے برٹش کولمبیا کو جاتا ہے۔ سب سے زیادہ خوبصورت مناظر آئس فیلڈز پارک وے میں ہیں جہاں یہ راستہ 228 کلومیٹر تک جیسپر اور جھیل لوئز کے درمیان چلتا ہے۔ سارا راستہ اس کے دائیں بائیں پہاڑی سلسلے اور گلیشئر موجود ہیں۔
وسطی البرٹا سے گذرنے والا ایک اور اہم راستہ ہائی وے 11 ہے جسے ڈیوڈ تھامپسن ہائی وے بھی کہا جاتا ہے۔ یہ ساسکچیوان دریا سے مغرب کی طرف گذرتا ہے اور بینف نیشنل پارک کے راستے راکی ماؤنٹین ہاؤس اور ریڈ ڈئیر سے گذرتے ہوئے ہائی وے 12 کو سٹیٹلر سے 20 کلومیٹر مغرب میں جا ملتا ہے۔ یہ ہائی وے کیلگری اور ایڈمنٹن کے درمیان کئی چھوٹے شہروں کو ملاتا ہے۔
البرٹا کی شاہراہیں جب کسی بڑے شہر سے گذرتی ہیں تو ان کے نام عارضی طور پربدل جاتے ہیں۔ مثلاً ہائی وے 2جب کیلگری سے گذرتی ہے تو اس کا نام ڈئیر فٹ ٹریل بن جاتا ہے اور جب یہ ایڈمنٹن میں پہنچتی ہے تو اسے کیلگری ٹریل کہتے ہیں۔ ایڈمنٹن سے نکلتے ہی اسے سینٹ البرٹ ٹریل کہتے ہیں جو سینٹ البرٹ کو جاتی ہے۔ کیلگری میں خصوصاً سڑکوں کے نام یہاں کے قدیم باشندوں اور ان کے قبائل کے نام پر رکھے جاتے ہیں مثلاً کرو چائلڈ ٹریل، ڈئیر فٹ ٹریل اور سٹونی ٹریل۔
ایڈمنٹن، کیلگری، ریڈ ڈئیر، میڈیسن ہٹ اور لیتھ برج کے اپنے اپنے عوامی ذرائع نقل و حمل ہیں جو بسوں پر مشتمل ہیں۔ کیلگری اور ایڈمنٹن میں بسوں کے علاوہ ہلکی ریل گاڑیاں یا ٹرام بھی چلتی ہیں۔ ایڈمنٹن کی ٹرام کا مرکز زیر زمین ہے اور باقی حصے زمین کے اوپر۔ یہ شمالی امریکا میں بننے والی جدید نسل کی ہلکے وزن والی پہلی ٹرین تھی۔ کیلگری کی سی ٹرین زیادہ تر سطح زمین پر چلتی ہے، ایڈمنٹن کی نسبت ساڑھے تین گنا زیادہ پھیلی ہوئی ہے اور اس کو استعمال کرنے والوں کی تعداد شمالی امریکا میں سب سے زیادہ ہے۔
البرٹا ہوائی راستوں سے بھی اچھی طرح جڑا ہوا ہے۔ یہاں ایڈمنٹن اور کیلگری میں انٹرنیشنل ائیر پورٹ ہیں۔ کیلگری انٹرنیشنل ائیر پورٹ اور ایڈمنٹن انٹرنیشنل ائیر پورٹ کینیڈا کے چوتھے اور پانچویں نمبر پر مصروف ترین ائیر پورٹ ہیں۔ کیلگری کا ائیر پورٹ ویسٹ جیٹ ائیرلائنز کا مرکزی اور ائیر کینیڈا کا علاقائی مرکز ہے۔ کیلگری ائیر پورٹ کا بنیادی مقصد پریری صوبوں کو فائدہ دینا تھا جن میں البرٹا، ساسکچیوان اور مینی ٹوبہ شامل ہیں۔ یہاں کنکٹنگ فلائٹس برٹش کولمبیا، مشرقی کینیڈا، امریکا کے پندرہ اہم شہروں، نو یورپی ائیر پورٹوں اور میکسیکو میں چار اور کیربین کے لیے بھی چلتی ہیں۔ ایڈمنٹن ائیر پورٹ کینیڈا کی شمال کے لیے مرکز کا کام کرتا ہے اور کینیڈا کے تمام بڑے ائیر پورٹوں سے ملا ہوا ہے۔ اس کے علاوہ یہ دس بڑے امریکی ائیرپورٹوں، تین یورپی اور چھ میکسیکن اور کیریبین ائیر پورٹوں کو بھی ملاتا ہے۔
البرٹا میں کل 9 ہزار کلومیٹر طویل ریلوے موجود ہے اور بہت سارے سیاح البرٹا کی سیر ویا ریل سے یا راکی ماؤنٹینئر سے کرنا پسند کرتے ہیں۔ کینیڈین پیسیفک ریلوے اورکینیڈین نیشنل ریلوے کمپنیاں صوبے بھر میں سامان کی ترسیل کرتی ہیں۔
البرٹا کی حکومت پارلیمانی جمہوریہ کی طرز پر یک ایوانی ہے۔ اس کی واحد قانون ساز اسمبلی کل 83 اراکین پر مشتمل ہے۔
تمام شہری حکومتیں اور اسکول کے بورڈ الگ الگ منتخب ہوتے ہیں اور الگ الگ کام کرتے ہیں۔ ان کی عملداریاں عموماً الگ رہتی ہیں۔ البرٹا میں ایسی جگہیں جہاں اسکول بورڈ اور مقامی حکومتیں ایک ہو کر کام کریں، کاؤنٹی کہلاتی ہیں۔
کینیڈا کی سربراہ مملکت ملکہ الزبتھ دوم البرٹا کی بھی حکمران ہیں۔ البرٹا میں ان کی ذمہ داریاں لیفٹیننٹ گورنر نورمن کونگ کے ذمے ہیں۔ اگرچہ تکنیکی طور پر لیفٹیننٹ گورنر البرٹا کا سب طاقتور فرد ہوتا ہے تاہم اس وقت وہ محض نمائشی عہدے کا مالک ہوتا ہے۔ اس کے اختیارات کو آئین کے تحت کم کر دیا گیا ہے۔ حکومت کا اصل سربراہ پریمئر ہوتا ہے۔ اس وقت البرٹا کے پریمئر کا عہد ہ اکثریتی پارٹی پروگریسیو کنزرویٹیوز کے لیڈر ایڈ سٹیلمچ کے پاس ہے جوالبرٹا کے 13ویں پریمئر کے طور پر 15 دسمبر 2006 کو منتخب ہوئے۔
پریمئر قانون ساز اسمبلی کا رکن ہوتا ہے اور وہ اپنی کابینہ کے تمام اراکین کا انتخاب قانون ساز اسمبلی کے اراکین میں سے کرتا ہے۔
ایڈمنٹن کے شہر کے پاس صوبائی حکومت کی ایک نشست ہوتی ہے۔ یہ شہر البرٹا کا دار الخلافہ بھی ہے۔
البرٹا کے انتخابات کے نتائج کینیڈا کے دیگر صوبوں کی نسبت زیادہ قدامت پسند ہوتے ہیں۔ البرٹا میں روایتی طور پر تین پارٹیاں ہیں جو پروگریسیو کنزرویٹو، لبرل اور سوشل ڈیموکریٹک نیو ڈیمو کریٹس ہیں۔ چوتھی پارٹی جو کنزرویٹو سوشل کریڈٹ پارٹی ہے البرٹا میں کئی دہائیوں کے بعد اقتدار میں آئی تاہم 1971 میں پروگریسیو کنزرویٹو کی اقتدار میں آمد کے بعد نقشے سے غائب ہو گئی۔ اس وقت سے لے کر اب تک کسی اور پارٹی کو البرٹا پر حکومت کرنے کا موقع نہیں ملا۔ درحقیقت آج تک صرف چار پارٹیوں نے ہی البرٹا پر حکومت کی ہے۔ لبرل 1905 سے 1921 تک، یونائٹڈ فارمرز آف البرٹا 1921 سے 1935 تک، سوشل ڈیمو کریٹک پارٹی 1935 سے 1971 تک اور 1971 سے اب تک پروگریسیو کنزرویٹو پارٹی کے پاس حکومت ہے۔ البرٹا میں علیحدگی کی تحاریک وقتاً فوقتاً اٹھتی رہتی ہیں۔ حتٰی کہ 1980 کی دہائی میں یہ تحاریک اپنے عروج پر تھیں تاہم یہ کبھی اتنا زور نہیں پکڑ سکیں کہ ریفرنڈم کی نوبت آتی۔ تاہم علیحدگی پسند کسی نہ کسی طرح متحرک رہتے ہیں۔
2008 کے صوبائی انتخابات جو 3 مارچ 2008 کو ہوئے، پروگریسیو کنزرویٹو پارٹی کو دوبارہ اکثریت ملی۔ انھوں نے 83 میں سے 72 نشستیں حاصل کیں۔ البرٹا لبرل پارٹی کے نو اراکین نے باقاعدہ حزب اختلاف کا عہدہ سنبھالا اور البرٹا نیو ڈیموکریٹک پارٹی کے دو اراکین ہیں۔
ائیرڈرائی، بروکس، کیلگری، کیمروز، کولڈ لیک، ایڈمنٹن، فورٹ ساسکچیوان، گرانڈ پریری، لیڈوس، لیتھ برج، لائڈز منسٹر، میڈیسن ہٹ، ریڈ ڈئیر، سپروس گروو، سینٹ البرٹ اور ویٹاسکیون البرٹا کی میونسپلیٹیاں ہیں۔
کینیڈا کے دیگر صوبوں کی مانند البرٹا بھی تمام شہریوں اور باشندو ں کو عوامی رقوم سے چلنے والے صحت کے نظام سے فائدہ ملتا ہے۔ ساسکچیوان کے بعد البرٹا کینیڈا کا دوسرا صوبہ ہے جس نے 1950 میں ٹومی ڈوگلس انداز کے پروگرام کو اپنایا۔ یہ پروگرام موجودہ میڈی کئیر سسٹم کا پیش رو تھا۔
البرٹا کے ہیلتھ کئیر سسٹم کا 2008-2009 کا سالانہ بجٹ تیرہ اعشاریہ دو ارب ڈالر ہے جو حکومت کے کل اخراجات کا چھتیس فیصد ہے۔ فی کس یہ کینیڈا کا بہترین ہیلتھ کئیر کا نظام ہے۔ صوبے میں ہر گھنٹے کے دوران پندرہ لاکھ ڈالر ہیلتھ کئیر پر خرچ کیے جاتے ہیں۔
اس وقت صوبے کے ہیلتھ کئیر کا چھ فیصد حصہ ماہانہ انشورنس سے ادا کیا جاتا ہے جو فی کس 44 ڈالر یا فی خاندان 88 ڈالر ہے۔ تاہم اٹھارہ سال سے کم عمر کے بچوں، بوڑھے افراد، طلبہٗ اور کم آمدنی والے افراد اس فیس سے مستثنٰی ہیں۔ یہ ساری فیسیں بھی یکم جنوری 2009 کو ختم کی جا رہی ہیں۔
اعلٰی تعلیم یافتہ آبادی اور پھیلتی ہوئی معیشت کے باعث البرٹا ملک بھر میں ہیلتھ کئیر، تحقیق اور ذرائع میں پہلے نمبر پر آتا ہے۔ اہم سہولیات میں یونیورسٹی آف البرٹا ہاسپٹل کمپلیکس، رائل الیگزنڈریا ہسپتال، مزانکواسی البرٹا ہارٹ انسٹی ٹیوٹ، لوئس ہول زنانہ ہسپتال، سٹولری چلڈرن ہسپتال، البرٹا کا انسٹی ٹیوٹ برائے ذیابیطس، کراس کینسر انسٹی ٹیوٹ اور ریکسل سینٹر فار فارمیسی اینڈ ہیلتھ ریسرچ ایڈمنٹن شامل ہیں۔ کیلگری میں فٹ ہلز میڈیکل سینٹر، دی پیٹر لاگ ہیڈ سینٹر اور البرٹا چلڈرن ہسپتال واقع ہیں۔
ایڈمنٹن میں اس وقت نوے کروڑ نوے لاکھ ڈالر کے اخراجات سے بننے والا ایڈمنٹن کلینک زیر تعمیر ہے جو امریکی ادارے مائیو کلینک کی طرح تحقیق، تعلیم اور دیکھ بھال کی سہولیات مہیا کرے گا۔
البرٹا میں اس وقت ہیلتھ کئیر کے لیے ایک البرٹا ہیلتھ سروسز بورڈ موجود ہے۔ یکم جولائی 2008 سے قبل یہاں نو مختلف علاقوں کے نظام موجود تھے۔
دیگر کینیڈیں صوبوں کی طرح البرٹا کی قانون ساز اسمبلی کو تعلیم سے متعلقہ قوانین بنانے کا مکمل اختیار ہے۔ 1905 سے لے کر اب تک قانون ساز اسمبلی نے مقامی سطح پر عوامی اور علاحدہ اسکول بورڈ بنائے ہیں جن میں سے کئی 1905 سے بھی پہلے کے ہیں۔ اس کے علاوہ نئے کالجوں، یونیورسٹیوں، ٹیکنیکل انسٹی ٹیوٹ اور دیگر تعلیمی اداروں کو بنانے اور ان کو چلانے کی ذمہ داری بھی اسی اسمبلی پر ہے۔
البرٹا میں بیالیس پبلک اسکول موجود ہیں۔ اس کے علاوہ سترہ علاحدہ اسکول بھی یہاں کام کر رہے ہیں۔ ان میں سے سولہ اسکولوں میں رومن کیتھولک کا ایک، ایک سینٹر البرٹ یعنی پروٹسٹنٹوں کی نمائندگی کرتا ہے۔ مزید براں ایک پروٹسٹنٹ اسکول بھی موجود ہے جسے گلن اوان کہتے ہیں جو سینٹ پال ایجوکیشن ریجن کا حصہ ہے۔ لائڈز منسٹر کا شہر البرٹا اور ساسکچیوان کے درمیان آباد ہے اور یہاں کے دونوں اسکول ساسکچیوان کے قوانین کے تحت کام کرتے ہیں۔ تاہم یہ دونوں اسکول اوپر کی گنتی میں شامل ہیں۔
بہت سال تک صوبائی حکومت نے کے 12 کے تعلیمی نظام کے اخراجات کا بڑا حصہ ادا کیا ہے۔ 1994 سے قبل دونوں طرح کے اسکولوں کو یہ اختیار تھا کہ وہ مقامی پراپرٹی پر ٹیکس لگا سکیں جو تعلیم پر خرچ کیا جاتا تھا۔ 1994 میں حکومت نے پبلک اسکولوں سے یہ اختیار واپس لے لیا تاہم علاحدہ اسکولوں کے پاس یہ اختیار اب بھی موجود ہے۔ تاہم اس کی شرح صوبائی حکومت طے کرتی ہے اور یہ رقم جمع ہو کر صوبائی حکومت کو جاتی ہے جو اسے خرچ کرنے کی مجاز ہے۔ آئینی طور پر یہ ساری رقم تعلیم پر اسکولوں کے بورڈ کی مدد سے ہی خرچ کی جا سکتی ہے۔ صوبائی حکومت صوبے بھر سے پراپرٹی ٹیکس وصول کرتی ہے اور ایک باقاعدہ فارمولے کے تحت سے دونوں نظام اسکول اور فرانسیسی اتھارٹیوں کے مابین تقسیم کیا جاتا ہے۔
تمام اسکولوں کے نصاب کا تعین صوبائی محکمہ برائے تعلیم کرتا ہے۔ فاصلاتی یا گھر بیٹھے تعلیم حاصل کرنے والوں کے لیے ان کی ترجیحات کے مطابق نصاب کا تعین کیا جاتا ہے۔ تمام اسکولوں کو صرف وہی اساتذہ بھرتی کرنے کا اختیار ہے جو صوبائی حکومت سے باقاعدہ سند یافتہ ہوں۔
البرٹا کی سب سے قدیم اور سب سے بڑی یونیورسٹی یونیورسٹی آف البرٹا ہے جو 1908 میں قائم ہوئی۔ یونیورسٹی آف کیلگری جو پہلے یونیورسٹی آف البرٹا سے الحاق رکھتی تھی، 1966 میں خود مختار یونیورسٹی بنی۔ اب یہ البرٹا کی دوسری بڑی یونیورسٹی ہے۔ اس کے علاوہ یہاں اتھابسکا یونیورسٹی بھی ہے جو فاصلاتی تعلیم پر انحصار کرتی ہے اور یونیورسٹی آف لیتھ برج بھی ہے۔ یہاں کل پندرہ کالج اور دو ٹیکنیکل انسٹی ٹیوٹ بھی ہیں۔ یہاں ثانوی اور اعلٰی تعلیم کے بھی بے شمار ادارے موجود ہیں جن میں ڈیوری یونیورسٹی شامل ہے۔ طلبہٗ یا تو حکومت سے قرض لے کر یا پھر وظائف کی مدد سے ان پرائیوٹ اداروں میں تعلیم پاتے ہیں۔ حال ہی میں ان اداروں میں تعلیم کے بڑھتے ہوئے اخراجات پر لوگوں کو تشویش ہونے لگی ہے۔ 2005 میں پریمئر رالف کلین نے وعدہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر ٹیوشن فیس کو منجمد کر دیں گے اور دیگر اخراجات کو کم کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ تاہم ابھی تک کوئی قابل عمل منصوبہ سامنے نہیں آیا۔
گرمیاں شروع ہوتے ہی البرٹا میں بے شمار میلے شروع ہو جاتے ہیں۔ ایڈمنٹن فرنج فیسٹیول کو ایڈن برگ کے بعد دنیا کا دوسرا بڑا میلہ مانا جاتا ہے۔ کیلگری اور ایڈمنٹن میں ہونے والے لوک موسیقی کے میلے کینیڈا کے دو بڑے میلے ہیں اور دونوں شہروں میں سالانہ کئی دیگر میلے بھی لگتے ہیں۔ سردیوں اور گرمیوں میں بھی یہاں سالانہ بین الثقافتی ایونٹ ہوتے ہیں۔ ایڈمنٹن میں سالانہ اتنے زیادہ میلے تماشے ہوتے ہیں کہ اسے فیسٹیول سٹی کا لقب ملا ہوا ہے۔
کیلگری اور ایڈمنٹن کینیڈین فٹ بال لیگ اور نیشنل ہاکی لیگ کے گھر ہیں۔ سوکر، رگبی یونین اور لیکراس بھی یہاں پروفیشنل پیمانے پر کھیلے جاتے ہیں۔
ماحولیات
وسطی اور شمالی البرٹا میں بہار کی آمد کے ساتھ ہی پریری کروکس اینی مون، تھری فلاورڈ ایونس، گولڈن بین، وائلڈ روز یعنی جنگلی گلاب اور دیگر پھول کھل جاتے ہیں۔ گرمیوں کے ساتھ ساتھ یہاں سورج مکھی کی نسل کے بہت سارے پھول کھلتے ہیں۔ اگست میں یہ سارے میدان پیلے اور گلابی رنگ سے ڈھک جاتے ہیں۔ جنوبی اور مشرقی حصوں میں چھوٹی جسامت کی غذائت سے بھرپور گھاس اگتی ہے جو گرمیوں کے دوران خشک ہو جاتی ہے۔ اس کے بعد یہاں پریری کون فلاور، فلی بین اور سیج وغیرہ کی طرح کے پھول کھلتے ہیں۔ پیلے اور سفید رنگ کے سوئٹ کلوور ہر طرف چھا جاتے ہیں اور ان کی خوشبوؤں ہر طرف چھا جاتی ہیں۔ پارک لینڈ کے علاقے میں درخت ہر طرف جھنڈوں میں اگتے ہیں۔ یہ زیادہ تر ایسپن، پاپلر اور ولو یعنی بید مجنوں کے ہوتے ہیں۔ ولو اور کئی دوسرے انواع کی جڑی بوٹیاں وغیرہ بھی یہاں بکثرت ہر جگہ اگتی ہیں۔ شمالی ساسکچیوان دریا کے شمالی جانب سدا بہار جنگلات میں لاکھوں مربع کلومیٹر پر یہ پھیلے ہوئے ہیں۔ ایسپن، پاپلر، بالسم پاپلر اور پیپر برچ کے درخت یہاں اکثریت میں ہیں۔ کونی فرز جنگلات میں جیک پائن، راکی ماؤنٹین پائن، لاج پول پائن، سفید اور کالے سپروس اور تمارک کے درخت اہم ہیں۔
البرٹا کے تین مختلف موسمی خطے یعنی الپائن، جنگلات اور پریری میں بے شمار انواع کے جانور وں کا مرکز ہیں۔ جنوب اور وسط میں جنگلی بھینسے لاکھوں کی تعداد میں ہیں۔ یہاں آبادکاری کے ابتدائی دنوں میں جنگلی بھینسوں کی تعداد کچھ کم ہوئی تھی لیکن اب پھر سے یہ تعداد بڑھ گئی ہے۔ اب یہ جنگلات اور پارکوں میں بکثرت موجود ہیں۔
البرٹا میں درندے بھی موجود ہیں۔ ان میں گرزلی اور کالے ریچھ پہاڑی اور جنگلی علاقوں میں ہیں۔ چھوٹے درندوں میں بھیڑیئے، کائی اوٹی، لومڑی، لنکس، باب کیٹ اور پہاڑی شیر یعنی کوگر بھی ملتے ہیں۔
چرندے یہاں صوبے بھر میں عام ہیں۔ موز، میول ڈئیر اور وائٹ ٹیل ہرن یہاں جنگلات میں ملتے ہیں۔ جنوبی البرٹا کے پریری علاقوں میں چو سنگھے ملتے ہیں۔ بگ ہارن شیپ اور پہاڑی بکریاں راکی پہاڑوں میں رہتے ہیں۔ خرگوش، سیہی، سکنک، گلہری اور چوہوں کی بے شمار اقسام یہاں صوبے بھر میں ہر جگہ بکثرت ہیں۔ البرٹا میں صرف ایک زہریلا سانپ ملتا ہے جسے پریری ریٹل سنیک کہتے ہیں۔
وسطی اور شمالی البرٹا اور انتہائی شمال کے علاقے کئی مہاجر پرندوں کی افزائش نسل کے لیے اہم ہیں۔ بطخوں، مرغابیوں، سوان اور پیلی کن یہاں ہر موسم بہار میں آتے ہیں اور یہاں کی سینکڑوں چھوٹی بڑی جھیلوں یا ان کے کنارے اپنے گھونسلے بناتے ہیں۔ عقاب، باز، الو اور کوے بھی یہاں بکثرت ہیں۔ غلہ اور حشرات کھانے والے پرندے بھی یہاں بکثرت ملتے ہیں۔ دوسرے معتدل علاقوں کی مانند یہاں مچھر، مکھیاں، بھنبھیریاں اور شہد کی مکھیاں عام پائی جاتی ہیں۔ دریا وں اور جھیلوں میں پائک،وائٹ فش، رین بو، سپیکلڈ اور بھوری ٹراؤٹ عام ملتی ہیں۔ سٹرجن بھی عام پائی جاتی ہے۔ کچھوے بھی جنوب کے چند علاقوں میں پانیوں میں ملتے ہیں۔ البرٹا میں موجود چند جل تھلیوں میں مینڈک اور سیلے منڈر اہم ہیں۔ البرٹا کا صوبہ کینیڈا کا واحد صوبہ اور دنیا کے ان چندخطوں میں سے ایک ہے جہاں نارویجئن چوہے نہیں پائے جاتے۔ 1950 کے اوائل میں البرٹا کی حکومت نے چوہے مار پروگرام اپنایا تھا جو اتنا کامیاب رہا کہ اب یہاں چوہوں کا نام و نشان تک نہیں ملتا۔ 2006 میں جنگلی چوہوں کی تعداد صفر بتائی گئی ہے۔ اس نسل کے چوہے ذاتی طور پر پالنا ممنوع ہے تاہم تحقیقی اداروں اور چڑیاگھروں اور کالجوں یونیورسٹیوں میں یہ چوہے محدود تعداد میں ہیں۔