Cybersecurity and privacy risk assessment of point-of-care systems in healthcare: A use case approach

شہدائے کربلا وہ مظلوم افراد ہیں جو واقعہ کربلا میں ایک غیر منصفانہ جنگ میں شہید کر دیے گئے۔ جن کا جرم صرف یہ تھا کہ وہ اس وقت کے مسلم دنیا کے حاکم یزید بن معاویہ کو ایک خلیفہ کے طور پر تسلیم نہیں کرتے تھے۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ یزید اسلام کی ہدایت ، یعنی شورائی نظام سے نہیں بلکہ ایک ملوکیت سے مکرّر کردہ شخص تھا اور اس کے کردار میں بہت سی خرابیاں پائی جاتی تھیں۔ اور ان لوگوں کا خیال تھا جس کو ایسے غیر اسلامی طریقے سے مکرّر کیا گیا ہو، اور جس شخص کی شخصیت میں ایسی خرابیاں یا برائیاں پائی جائیں وہ امّتِ مسلمہ کا خلیفہ بننے کا اہل نہیں ہے۔ شہدائے کربلا کے سالار نواسہ رسول حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ تھے۔

شہدائے کربلا میں بنو ہاشم کے سب شہداء ،حضرت ابوطالب کے ہی آل اولاد (پوتے اور پڑپوتے وغیرہ) تھے۔ پہلے ان میں سے مشہور افراد کا ذکر آئے گا۔ جو 18 سے زیادہ ہیں۔ پھر 40 سے زیادہ غیر مشہور افراد کا ذکر ہے۔

حسن بن علی کے بیٹے

( حسن مثنیٰ کربلا میں شدید زخمی ہوئے تھے مگر شہید نہیں ہوئے۔)

حسین بن علی کے بیٹے

عقیل ابن ابی طالب کی اولاد (بیٹے اور پوتے)

بنو ہاشم کے غیر مشہور افراد

ان رشتہ داروں کے علاوہ خاندان بنو ہاشم کے 43 دیگر افراد قیام امام حسین میں شہید ہوئے ہیں۔ ان افراد کے نام تواریخ میں ڈھونڈنے سے مندرجہ ذیل ملے ہیں۔

حسین بن علی کے اصحاب

الف

ب

ج

ح

خ

ر

ز

س

ش

ض

ع

ق

ک

م

ن

و

ہ

ی

اگر بنی ہاشم کے مشہور شہداء کو ملا کر شمار کیا جائے تو شہدائے کربلا کی تعداد 136 ہو جائے گی۔ اور اگر میثم تمار، قیس بن مسہر صیداوی، عبد اللہ بن یقطر اور ہانی بن عروہ جو واقعہ کربلا سے پہلے کوفہ میں شہید کیے گئے تھے کو بھی اس واقعہ سے مربوط کر کے شمار کیا جائے تو کل تعداد 140 ہو گی۔


نوٹ

یہ 140 مشہور ناموں کی فہرست ہے بعض کتب 108 نام اور بعض میں کم یا زیادہ نام ملتے ہیں۔ اس فہرست میں بنی ہاشم (کے 25 سے زیادہ شہدا) اور غلاموں (30 کے قریب) نیز دیگران (جیسے یوم عاشورہ سے پہلے کے شہداء وغیرہ یا دشمنوں کے لشکر سے آنے والے شہداء 20 کے قریب) کو شمار نہ کیا جائے تو مشہور تعداد 72 کے قریب ہی بنتی ہے۔

دیگر اصحاب غیر مشہور

زیارت رجبیہ[1]، مناقب ابن شہر آشوب، مثیر الاحزان، اللہوف اور اعیان الشیعہ میں کچھ دیگر نام بھی ہیں۔[2] ان میں سے جو مشہور ہوئے وہ یہ ہیں۔[3]

مزید دیکھیے

حوالہ جات

  1. متن زیارت رجبیہ یہ ہے۔ اَلسَّلَامُ عَلَی سَعِیدِ بْنِ عَبْدِ اللهِ الْحَنَفِی السَّلَامُ عَلَی جَرِیرِ بْنِ یزِیدَ الرِّیاحِی السَّلَامُ عَلَی زُهَیرِ بْنِ الْقَینِ السَّلَامُ عَلَی حَبِیبِ بْنِ مُظَهَّرٍ السَّلَامُ عَلَی مُسْلِمِ بْنِ عَوْسَجَةَ السَّلَامُ عَلَی عُقْبَةَ بْنِ سِمْعَانَ السَّلَامُ عَلَی بُرَیرِ بْنِ خُضَیرٍ السَّلَامُ عَلَی عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَیرٍ السَّلَامُ عَلَی نَافِعِ بْنِ هِلَالٍ السَّلَامُ عَلَی مُنْذِرِ بْنِ الْمُفَضَّلِ الْجُعْفِی السَّلَامُ عَلَی عَمْرِو بْنِ قَرَظَةَ الْأَنْصَارِی السَّلَامُ عَلَی أَبِی ثُمَامَةَ الصَّائِدِی السَّلَامُ عَلَی جَوْنٍ مَوْلَی أَبِی ذَرٍّ الْغِفَارِی السَّلَامُ عَلَی عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللهِ الْأَزْدِی السَّلَامُ عَلَی عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَ عَبْدِ اللهِ ابْنَی عُرْوَةَ السَّلَامُ عَلَی سَیفِ بْنِ الْحَارِثِ السَّلَامُ عَلَی مَالِك بْنِ عَبْدِ اللهِ الْحَائِرِی السَّلَامُ عَلَی حَنْظَلَةَ بْنِ أَسْعَدَ الشِّبَامِی السَّلَامُ عَلَی الْقَاسِمِ بْنِ الْحَارِثِ الْكاهِلِی السَّلَامُ عَلَی بَشِیرِ بْنِ عَمْرٍو الْحَضْرَمِی السَّلَامُ عَلَی عَابِسِ بْنِ شَبِیبٍ الشَّاكرِی السَّلَامُ عَلَی حَجَّاجِ بْنِ مَسْرُوقٍ الْجُعْفِی السَّلَامُ عَلَی عَمْرِو بْنِ خَلَفٍ وَ سَعِیدٍ مَوْلَاهُ السَّلَامُ عَلَی حَیانَ بْنِ الْحَارِثِ السَّلَامُ عَلَی مُجَمِّعِ بْنِ عَبْدِ اللهِ الْعَائِذِی السَّلَامُ عَلَی نَعِیمِ بْنِ عَجْلَانَ السَّلَامُ عَلَی عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ یزِیدَ السَّلَامُ عَلَی عُمَرَ بْنِ أَبِی كعْبٍ السَّلَامُ عَلَی سُلَیمَانَ بْنِ عَوْنٍ الْحَضْرَمِی السَّلَامُ عَلَی قَیسِ بْنِ مُسْهِرٍ الصَّیدَاوِی السَّلَامُ عَلَی عُثْمَانَ بْنِ فَرْوَةَ الْغِفَارِی السَّلَامُ عَلَی غَیلَانَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ السَّلَامُ عَلَی قَیسِ بْنِ عَبْدِ اللهِ الْهَمْدَانِی السَّلَامُ عَلَی عُمَرَ بْنِ كنَّادٍ السَّلَامُ عَلَی جَبَلَةَ بْنِ عَبْدِ اللهِ السَّلَامُ عَلَی مُسْلِمِ بْنِ كنَّادٍ السَّلَامُ عَلَی سُلَیمَانَ بْنِ سُلَیمَانَ الْأَزْدِی السَّلَامُ عَلَی حَمَّادِ بْنِ حَمَّادٍ الْخُزَاعِی الْمُرَادِی السَّلَامُ عَلَی عَامِرِ بْنِ مُسْلِمٍ وَ مَوْلَاهُ مُسْلِمٍ السَّلَامُ عَلَی بَدْرِ بْنِ رَقِیطٍ وَ ابْنَیهِ عَبْدِ اللهِ وَ عُبَیدِ اللهِ السَّلَامُ عَلَی رُمَیثِ بْنِ عَمْرٍو السَّلَامُ عَلَی سُفْیانَ بْنِ مَالِك السَّلَامُ عَلَی زُهَیرِ بْنِ سَائِبٍ السَّلَامُ عَلَی قَاسِطٍ وَ كرِشٍ ابْنَی زُهَیرٍ السَّلَامُ عَلَی كنَانَةَ بْنِ عَتِیقٍ السَّلَامُ عَلَی عَامِرِ بْنِ مَالِك السَّلَامُ عَلَی مَنِیعِ بْنِ زِیادٍ السَّلَامُ عَلَی نُعْمَانَ بْنِ عَمْرٍو السَّلَامُ عَلَی جُلَاسِ بْنِ عَمْرٍو السَّلَامُ عَلَی عَامِرِ بْنِ جُلَیدَةَ السَّلَامُ عَلَی زَائِدَةَ بْنِ مُهَاجِرٍ السَّلَامُ عَلَی شَبِیبِ بْنِ عَبْدِ اللهِ النَّهْشَلِی السَّلَامُ عَلَی حَجَّاجِ بْنِ یزِیدَ السَّلَامُ عَلَی جُوَیرِ بْنِ مَالِك السَّلَامُ عَلَی ضُبَیعَةَ بْنِ عَمْرٍو السَّلَامُ عَلَی زُهَیرِ بْنِ بَشِیرٍ السَّلَامُ عَلَی مَسْعُودِ بْنِ الْحَجَّاجِ السَّلَامُ عَلَی عَمَّارِ بْنِ حَسَّانَ السَّلَامُ عَلَی جُنْدَبِ بْنِ حُجَیرٍ السَّلَامُ عَلَی سُلَیمَانَ بْنِ كثِیرٍ السَّلَامُ عَلَی زُهَیرِ بْنِ سَلْمَانَ السَّلَامُ عَلَی قَاسِمِ بْنِ حَبِیبٍ السَّلَامُ عَلَی أَنَسِ بْنِ الْكاهِلِ الْأَسَدِی السَّلَامُ عَلَی الْحُرِّ بْنِ یزِیدَ الرِّیاحِی السَّلَامُ عَلَی ضِرْغَامَةَ بْنِ مَالِك السَّلَامُ عَلَی زَاهِرٍ مَوْلَی عَمْرِو بْنِ الْحَمِقِ السَّلَامُ عَلَی عَبْدِ اللهِ بْنِ یقْطُرَ رَضِیعِ الْحُسَینِ(ع) السَّلَامُ عَلَی مُنْجِحٍ مَوْلَی الْحُسَینِ(ع) السَّلَامُ عَلَی سُوَیدٍ مَوْلَی شَاكرٍ.
  2. الأمین، السید محسن، أعیان الشیعة، الجزء : 1 صفحة : 607. آرکائیو شدہ 2019-09-25 بذریعہ وے بیک مشین
  3. ^ ا ب پ ت ٹ ث ج معجم كربلا، جمعیة المعارف الإسلامیة الثقافیة، صفحة: 142. آرکائیو شدہ 2019-12-17 بذریعہ وے بیک مشین

سانچے